اب تجھے چاہیے راحت سونے سے پہلے عشاء پڑھ لے اپنی زندگی کھونے سے پہلے

اپنے بندے سے ملاقات کے لے وقت تہجد اللہ پہلے آسماں پر آتا ہے

آئی ظہر تو تجھے کام میں الجھا دیا بے نمازی بنا کر کتنا تجھے پھنسا دیا

پلے گا تیرا گھر نماز کے بعد بھی ملے گا رزق تجھے نماز کے بعد بھی

تندرستی ہے آج تو یہ شکر ادا کر بدن کو اپنے سجدوں کی لزت دیا کر

تہجد پڑھا کرو کوئی ملے یہ نہ ملے لیکن رب ضرور مل جائے گا

تہجد کی توفیق بھی انہیں کو ملتی ہے جن لوگوں نے رب کو راضی کرنا ہوتا ہے

تہجد کی نماز میں آنکھ سے گرنے والے آنسوں اکثر دعاؤں کی قبولیت کا وسیلہ بن جاتے ہیں

تہجد کی نماز واحد نماز ہے جو موذن کی نہیں دل کی اواز پر پڑھی جاتی ہے

توفیق نہ ہوئی مجھے ایک وقت کی نماز کی اور چپ ہو گیا موزن آذان کہتے کہتے

چل دیا آفتاب اب غروب ہونے کو نماز مغرب ہے اب شروع ہونے کو

دیکھ آگئی نماز عصر توانائی لے کر قوت ہے اس میں تو اس کو ادا کر

رات کے آخری پہر میں اٹھ کر رب کو راضی کرنا عشق ہے

صبح نمودار ہوی پر تو بیدار نہ ہوا عمر بھر سو کر بھی تو بیزار نہ ہوا

فرشتے رزق لاتے ہیں فجر میں اٹھنے والوں کا مگر اٹھنے کو تو ہم صبح میں ہی دیر کرتے ہیں

گزر گئی نماز فجر اور تو سوتا رہا قیمتی وقت کو خوابوں میں کھوتا رہا

نماز کا وقت روٹھے رب کو منانے کا وقت ہوتا ہے

نمازوں کو پڑھنے میں نمازی دیر کرتے ہیں تبھی انصاف کرنے میں قاضی دیر کرتے ہیں

وہ اپنے ہاتھ پھیلاتے ہیں انسانوں کے آگے مگر اللہ سے لینے میں اکثردیر کرتے ہیں

وہ دکھ جو رات بھر سونے نہیں دیتے ان کا مرہم تحجت میں موجود ہے

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here